Mohsin Naqvi
مثال موج ہوا دربدر وہ ایسا تھا
بچھڑ کے پھر نہ ملا، ہسفر وہ ایسا تھا
خود اپنے سر لیا الزام بےوفائ کا
کہا نہ کچھ بھی اسے، معتبر وہ ایسا تھا
اسے بساۓ ہوۓ تھی بلا کی ویرانی
دیار ہجر میں آباد گھر وہ ایسا تھا
بس ایک خواب نے نیندیں نچوڑ لیں میری
سما گیا میری نس نس میں ڈر وہ ایسا تھا
لہو لہو میری آنکھیں ہیں، تارتار قبا
کہ حادثہ ہی میری جاں مگر وہ ایسا تھا
اسی کے نام تھی زخموں کی پرورش محسن
اسی کے نام دعا، چارہ گر وہ ایسا تھا
مثال موج ہوا دربدر وہ ایسا تھا
بچھڑ کے پھر نہ ملا، ہسفر وہ ایسا تھا
خود اپنے سر لیا الزام بےوفائ کا
کہا نہ کچھ بھی اسے، معتبر وہ ایسا تھا
اسے بساۓ ہوۓ تھی بلا کی ویرانی
دیار ہجر میں آباد گھر وہ ایسا تھا
بس ایک خواب نے نیندیں نچوڑ لیں میری
سما گیا میری نس نس میں ڈر وہ ایسا تھا
لہو لہو میری آنکھیں ہیں، تارتار قبا
کہ حادثہ ہی میری جاں مگر وہ ایسا تھا
اسی کے نام تھی زخموں کی پرورش محسن
اسی کے نام دعا، چارہ گر وہ ایسا تھا
No comments:
Post a Comment