ایران كا بادشاه
-ایران كا بادشاه انتهاى مغرور اور خود سر تها
شهنشاه ايران كے دربار میں جب حضرت محمد صل الله عليه وسلم كا خط پہنچاتواتنى سى بات پر اس كے فخر و غرور كا پارہ اس قدر چڈھ گیا كه اس نے كہا كهاس خط میں محمد صل اللہ علیہ وسلم كا نام میرے نام سے پہلے
كيوں لكھا گیا ہے؟
اس كے ساتھ ہی اس نے فرمانِ رسالت كوپھاڈ ڈالا اور خط كے ٹكڈے ٹكڈے كر كے زمین پہ پینكھ دیے-اس بات كرجب آپ صل اللہ علیہ وسلم كواس بات كی خبر ملی تو اآپ صل اللہ علیہ و سلم نے فرمایا
"اس نے میرے خط كے ٹكڈے ٹكڈے كيے خدا اس كی سلطنت كے ٹكڈے ٹكڈے كرے"
اس كے چند دن بعد ہی پرویز كے بیٹے شیریویہ نے رات كو سوتے ہوے باپ كا پیٹ چاك كر كے
قتل كر ديا اور اس كى سلطنت ٹكڈے ٹكڈے ہو گئ
اور حضرت عمر فاروق مے دور میں یہ صفحہ ہستی سے مٹ گئ
No comments:
Post a Comment