ویرانی
میرے ویران کمرے کی
کھلی کھڑکی سے جب
ٹھنڈی ہوا کا کوئ جھونکا
میری آنکھوں سے
تیری یاد کے آنسو چراتا ہے
تو میرے کمرے میں سجی
ہر چیز کے اندر
تمہارے ہونے کا احساس
پھر سے جاگ اٹھتا ہے
یہاں جب شام ڈھلتی ہے
میری ہر نظم کی بانہیں
تیرے احساس کو خود میں
سمو لینے کی خواہش میں
جو وا ہوتیں تو پھر
صبح تلک گرتی نہیں تھک کر
میری بک شیلف میں رکھی ہوئ
ساری کتابوں پر
تمہاری انگلیوں کا لمس اب بھی
دل کو چھو لیتا ہے
تیرے ملبوس سے اٹھتی ہوئ
مدہوش کن خوشبو
میرے آنچل پہ اپنے ہونٹ رکھتی ہے
میری ہر سوچ کو
ہر خواب کو
خود میں جکڑ کر توڑ دیتی ہے
یہ کیسی مختلف سی بے بسی ہے کہ
میں جب بھی جینے لگتا ہوں
یہ ہی خوشبو٬ یہ ہی آہٹ
چھڑا کر ہاتھ مجھ سے
مجھ کو اس انجان دنیا میں
!!!... اکیلا چھوڑ دیتی ہے۔
میرے ویران کمرے کی
کھلی کھڑکی سے جب
ٹھنڈی ہوا کا کوئ جھونکا
میری آنکھوں سے
تیری یاد کے آنسو چراتا ہے
تو میرے کمرے میں سجی
ہر چیز کے اندر
تمہارے ہونے کا احساس
پھر سے جاگ اٹھتا ہے
یہاں جب شام ڈھلتی ہے
میری ہر نظم کی بانہیں
تیرے احساس کو خود میں
سمو لینے کی خواہش میں
جو وا ہوتیں تو پھر
صبح تلک گرتی نہیں تھک کر
میری بک شیلف میں رکھی ہوئ
ساری کتابوں پر
تمہاری انگلیوں کا لمس اب بھی
دل کو چھو لیتا ہے
تیرے ملبوس سے اٹھتی ہوئ
مدہوش کن خوشبو
میرے آنچل پہ اپنے ہونٹ رکھتی ہے
میری ہر سوچ کو
ہر خواب کو
خود میں جکڑ کر توڑ دیتی ہے
یہ کیسی مختلف سی بے بسی ہے کہ
میں جب بھی جینے لگتا ہوں
یہ ہی خوشبو٬ یہ ہی آہٹ
چھڑا کر ہاتھ مجھ سے
مجھ کو اس انجان دنیا میں
!!!... اکیلا چھوڑ دیتی ہے۔
No comments:
Post a Comment