Monday, 20 June 2016

Awesome urdu poem

                     ویرانی

میرے ویران کمرے کی
 کھلی کھڑکی سے جب
ٹھنڈی ہوا کا کوئ جھونکا
میری آنکھوں سے
تیری یاد کے آنسو چراتا ہے
تو میرے کمرے میں سجی
ہر چیز کے اندر
تمہارے ہونے کا احساس
پھر سے جاگ اٹھتا ہے
یہاں جب شام ڈھلتی ہے
میری ہر نظم کی بانہیں
تیرے احساس کو خود میں
 سمو لینے کی خواہش میں
جو وا ہوتیں تو پھر
صبح تلک گرتی نہیں تھک کر
میری بک شیلف میں رکھی ہوئ
ساری کتابوں پر
تمہاری انگلیوں کا لمس اب بھی
دل کو چھو لیتا ہے
تیرے ملبوس سے اٹھتی ہوئ
مدہوش کن خوشبو
میرے آنچل پہ اپنے ہونٹ رکھتی ہے
میری ہر سوچ کو
ہر خواب کو
خود میں جکڑ کر توڑ دیتی ہے
یہ کیسی مختلف سی بے بسی ہے کہ
میں جب بھی جینے لگتا ہوں
یہ ہی خوشبو٬ یہ ہی آہٹ
چھڑا کر ہاتھ مجھ سے
مجھ کو اس انجان دنیا  میں
!!!... اکیلا چھوڑ دیتی ہے۔

No comments: